Fi Zilal al-Quran

Multiple Ayahs

Tags

Download Links

Fi Zilal al-Quran tafsir for Surah Al-Jinn — Ayah 19

وَأَنَّهُۥ لَمَّا قَامَ عَبۡدُ ٱللَّهِ يَدۡعُوهُ كَادُواْ يَكُونُونَ عَلَيۡهِ لِبَدٗا ١٩

وانہ ........................ لبدا

” یعنی سب جمع ہوکر اور جتھا بنا کر اس وقت اس پر حملہ آور ہونے کے لئے تیار ہوگئے جب وہ اللہ کو پکارنے کے لئے یعنی اللہ کے سامنے نماز ادا کرنے کے لئے کھڑا ہوا۔ نماز یعنی صلوة کے معنی دعا کے ہیں۔ صلوة کے اصلی معنی ہی دعا کے ہیں۔ اگر یہ آیت جنوں کا قول ہو تو اللہ کی جانب سے ان کی بات کی حکایت ہے کہ جب رسول اللہ ﷺ نماز کے لئے کھڑے ہوتے اور تلاوت کرتے تو مشرکین مکہ آپ کے ارد گرد جمع ہوجاتے جیسا کہ سورة المعارج میں ہے۔

فمال .................... عزین (73) (07 : 63۔ 73) ” پس اے نبی کیا بات ہے ، کہ یہ منکر دائیں اور بائیں سے گروہ در گروہ تمہاری طرف دوڑے چلے آتے ہیں “۔ اور نہایت حیرانی سے قرآن سنتے ہیں اور قبول نہیں کرتے۔ یا وہ ادھر ادھر سے آپ پر حملہ آور ہونے کے لئے جمع ہوتے ہیں۔ لیکن اللہ آپ کو ان سے بچاتا ہے اور ایسے مواقع بارہا پیش آئے۔ اگر یہ جنوں کا قول ہے تو وہ اپنی قوم کے سامنے مشرکین مکہ کے رویہ پر تعجب کا اظہار کررہے ہیں اور اگر ابتداء ہی سے کلام الٰہی ہے کلام سنتے ہیں ، تعجب کرتے ہیں اور یہ رسول اللہ کے ارد گرد اس طرح جمع ہوتے ہیں جس طرح اونی کپڑے کے بنے ہوئے بال ایک دوسرے کے ساتھ جڑے ہوئے ہوتے ہیں اور یہ مفہوم اس تعجب ، حیرانی اور دہشت کے زیادہ مناسب ہے جو جنات کے پورے کلام کے دوران موجود رہی ہے۔ کیونکہ جنات کا پوراکلام درحقیقت اظہار تعجب اور اچھنبے کا نمونہ ہے۔ واللہ اعلم !

اسلامی دعوت اور قرآن کے کلام کے بارے میں جب جنوں کا کلام یہاں آکر ختم ہوتا ہے ، جس میں جنوں نے اپنے تعجب کا اظہار کیا ، جس میں ان کے شعور اور ان کی سوچ میں ارتعاش پیدا ہوا اور انہوں نے دیکھا کہ ارض وسما اور جنات وفرشتے اور ستارے اور سیارے سب کے سب اس عظیم دعوت اور اس عظیم کلام کے حوالے سے متحرک ہیں۔ کائنات کا یہ عظیم نظام بھی اس کی وجہ سے متاثر ہوگیا ہے اور یہ ایک نہایت اہم اور سنجیدہ تحریک ہے۔ تو اس کے ساتھ ہی روئے سخن اب نبی ﷺ کی طرف منتقل ہوجاتا ہے۔ حضور اکرم ﷺ کہ نہایت ہی دو ٹوک ، فیصلہ کن اور اٹل ہدایات دی جاتی ہیں کہ آپ تبلیغ کے لئے خالص ہوجائیں اور یہ کہہ دیں کہ میں کسی کے نفع ونقصان کا مالک نہیں ہوں۔ نہ میں غیب دانی کا مدعی ہوں ، نہ میں لوگوں کی تقدیر بدل سکتا ہوں۔ یہ بات نہایت ہی سنجیدگی کے ساتھ اور شکایت کا انداز میں کی جاتی ہے۔ نہایت سختی اور فیصلہ کن انداز میں :

Tafsir Resource

QUL supports exporting tafsir content in both JSON and SQLite formats. Tafsir text may include <html> tags for formatting such as <b>, <i>, etc.

Example JSON Format:

{
  "2:3": {
    "text": "tafisr text.",
    "ayah_keys": ["2:3", "2:4"]
  },
  "2:4": "2:3"
}
  • Keys in the JSON are "ayah_key" in "surah:ayah", e.g. "2:3" means 3rd ayah of Surah Al-Baqarah.
  • The value of ayah key can either be:
    • an object — this is the main tafsir group. It includes:
      • text: the tafsir content (can include HTML)
      • ayah_keys: an array of ayah keys this tafsir applies to
    • a string — this indicates the tafsir is part of a group. The string points to the ayah_key where the tafsir text can be found.

SQLite exports includes the following columns

  • ayah_key: the ayah for which this record applies.
  • group_ayah_key: the ayah key that contains the main tafsir text (used for shared tafsir).
  • from_ayah / to_ayah: start and end ayah keys for convenience (optional).
  • ayah_keys: comma-separated list of all ayah keys that this tafsir covers.
  • text: tafsir text. If blank, use the text from the group_ayah_key.