Fi Zilal al-Quran

Multiple Ayahs

Tags

Download Links

Fi Zilal al-Quran tafsir for Surah Al-Jinn — Ayah 20

قل انما ............................ شیء عددا

اے محمد آپ یہ اعلان کردیں۔

انما .................... احد (27 : 02) ” میں تو اپنے رب کو پکارتا ہوں اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہیں کرتا “۔ یہ اعلان اس وقت آتا ہے جب جنات بھی اپنی قوم کے سامنے یہ اعلان کرتے ہیں۔

ولن ................ احد (27 : 2) ” اور ہم اپنے رب کے ساتھ کسی کو شریک نہیں کریں گے “۔ یوں اس اعلان کا بہت اثر ہوگا۔ اور یہ اعلان بیک وقت وقت جن وانس کا اعلان ہوجائے گا۔ اور یہ اعلان دونوں کی شناخت ہوگا۔ اور جو شخص اس اعلان سے برات کرے گا وہ گویا جن وانس دونوں سے اپنے آپ کو علیحدہ کردے گا۔ وہ دونوں جہانوں اور دونوں آبادیوں سے دور ہوگا۔

قل انی .................... رشدا (27 : 12) ” کہو ، ” میں تم لوگوں کے لئے کسی نقصان کا اختیار رکھتا ہوں نہ کسی بھلائی کا “۔ رسول اللہ ﷺ کو حکم دیا جاتا ہے کہ آپ خالص اللہ کے لئے ہوجائیں اور ہر قسم کے دعوے سے دستبردار ہوجائیں اور صاف صاف اعلان کردیں کہ اللہ کی خصوصیات میں سے کوئی خصوصیت بھی مجھے حاصل نہیں ہے بلکہ یہ کہ میں بندہ ہوں اور اللہ کے لئے کوئی شریک نہیں ٹھہراتا۔ یہ صرف اللہ ہے جو انسانوں کے نفع ونقصان کا مالک ہے۔ یہاں قرآن مجید ضرر اور مضرت کے مقابل رشد وہدایت کو لایا اور یہی بات جنات نے بھی کہی تھی۔

وانا لا ندری .................................... رشدا (27 : 01) ” اور یہ کہ ہماری سمجھ میں نہیں آتا کہ زمین والوں کے ساتھ کوئی بڑا معاملہ کرنے کا ارادہ کیا گیا ہے یا ان کا رب انہیں راہ راست دکھانا چاہتا ہے ؟ “ یوں دونوں آیات اور دونوں اقوال کے درمیان مناسبت پیدا ہوگئی۔ الفاظ میں بھی اور مفہوم میں بھی اور یہ مناسبت قصے اور اس پر تبصرے دونوں مقصود ہے۔

یہاں قرآن کریم جنات سے بھی اس بات کی نفی کردیتا ہے کہ وہ کسی کو نفع یا نقصان دے سکتا ہیں اور رسول اللہ ﷺ کے بارے میں بھی یہ تردید کردی جاتی ہے کہ آپ کسی کو نفع یا نقصان دے سکتا ہیں اور نفع ونقصان دینا اللہ کی خصوصیت قرار پاتا ہے۔ یوں اسلامی عقیدہ اور اسلامی تصور حیات صاف ستھرا ہوکر سامنے آجاتا ہے۔